خواتین کے لئے ایک مفید تحریر

تحریر: ڈاکٹر مدیحہ معراج
انچارج شعبہ طب و صحت: مرکز الحریم
قبض جسے انگریزی میں Constipation کہتے ہیں اتنا عام مرض ہے کہ محتاجِ تعارف نہیں۔
آج ہم اس بارے میں بات کرینگے اس کے نقصانات اورنتائج جتنے بھیانک ہیں عوام اس کے خطرات سے اتنے ہی لاپروا ہیں۔ پاخانہ کا روزانہ جسم سے خارج نہ ہونا بلکہ دوسرے یا تیسرے اور چوتھے روز آنا یا کم مقدار میں یا مینگنیوں کی شکل میں یا سخت حالت میں دن میں کئی بار آنا قبض کہلاتا ہے۔
قبض یوں تو بے شمار جان لیوا امراض کا موجب ہے لیکن اس کی وجہ سے جنم لینے والی چند مشہور تکالیف میں
ضعف قلب heart issues
بلند فشارِخون high blood pressure
دل کی گھبراہٹ
غشی
دل کی تیز دھڑکن
دردِسر
نزلہ زکام
ضعفِ دماغ
غنودگی
تھکاوٹ
ہر وقت ہلکا ہلکا بخار رہنا
آنکھ کان اور ناک کی بیماریاں
اپنڈکس
گردوں اور جگر کی بیماریاں
بواسیر hemorrhoids/ fissure
بھوک کی کمی
دردِ شکم/آنتوں میں بل پڑنا
ورمِ جگر
جوڑوں کا درد
یرقان hepatitis
خون کی کمی anemia
اور انتڑیوں اور پتّہ میں پتھریاں
وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اسے اُم الامراض یعنی بیماریوں کی ماں کہا جاتا ہے۔
قبض کی وجوہات
قبض کی ۳ وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ ناقص غذا ہے۔
نان‘ کلچے‘ اور میدہ کی روٹی۔
ثقیل‘ چربیلی اور دیر سے ہضم والی غذائیں‘ وہ غذائیں جو خشک ہوں یا جن میں رطوبت کم ہو تب بھی قبض کا سبب بنتی ہیں۔
۔ آنتوں کے اندر ایک قسم کی قدرتی حرکت ہوتی ہے‘ جب یہ حرکت سست ہوتی ہے تو قبض لاحق ہو جاتی ہے۔
۔ گردوں کے راستے جسمانی رطوبتوں کا زائد مقدار میں خارج ہونا‘ قے کی زیادتی وغیرہ سے بھی قبض ہو جاتی ہے
ان کے علاوہ بواسیر‘ آنتوں کی سوزش اور موٹاپا بھی قبض کا باعث بنتے ہیں۔
قبض کا سدباب
قبض کے مریض کو پانی کثرت سے پینا چاہیے۔
اس سے قبض کشائی ہو جاتی ہے۔
قبض دور کرنے کے لیے ورزش اور سیر بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ چند تدبیریں بھی اکثر اوقات قبض کشائی کا باعث بنتی ہیں۔
پہلی تدبیر یہ ہے کہ علی الصباح بیداری کے بعد بستر پر آنکھیں بند کر کے بیٹھیں اور دماغ کو دیگر تمام خیالات سے پاک کرکے ذہن میں یہی تصور لائیں کہ مجھے قضائے حاجت ہو رہی ہے اور اگر میں اُٹھ کر بیت الخلا میں نہ گیا تو یہیں فارغ ہو جاؤں گا۔ اس خیال کے بار بار دہرانے سے قبض اکثر اوقات دور ہو جاتی ہے۔
۔ یہ ہے کہ مسواک جہاں دانتوں کی بے شمار امراض کا علاج ہے وہاں اس کے استعمال سے قبض کابھی قلع قمع ہوتا ہے۔
۔ بغیر چھانے آٹے کی روٹی استعمال کریں۔ اناج کے چھلکے میں ایک ایسا جوہر ہے جو طاقت بخشتا ہے اور قبض کو بھی دور کرتا ہے۔
. صبح کو اُٹھ کر نہار منہ نیم گرم پانی کے دو یا چار گلاس پینا قبض کا بہترین علاج ہے۔
۔صبح اُٹھ کر پیدل چلنا قبض کا بہترین علاج ہے۔
۔ یہ ہے کہ رات کو سوتے وقت گرم دودھ میں گھی یا بادامِ روغن ڈال کر استعمال کریں۔
قبض کی علامات
یہ اتنی عام ہیں کہ انہیں سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ قبض کی صورت میں بدبو دار سانس‘
زبان پر سفیدی‘
پیٹ میں درد‘
پیٹ کا پھولنا‘
بد ہضمی‘
سردرد اور بے چینی
وغیرہ پیدا ہوتی ہے۔ اگر قبض تھوڑی سی پرانی ہو جائے تو بواسیر کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔ نوجوانوں میں قبض سے کیل مہاسے نکل سکتے ہیں۔ بڑی عمر کے لوگوں میں جلد پھیکی اور پیلی پڑ جاتی ہے۔
مفید مشورے
مندرجہ ذیل طریقوں سے پھلوں کا استعمال بھی قبض کشائی کے لیے مفید ہے:
. اگر اعصابی کمزوری اور معدے کے ضعف کی وجہ سے قبض ہو تو روزانہ نہار منہ ۲۔۳ سیب کھانا قبض کشائی کا باعث بنتا ہے۔
٢۔ کھانا کھانے کے بعد اگر پکے ہوئے امرود/ پپیتا کھائے جائیں تو قبض کشا ہیں۔
٣۔ خشک میوہ جات میں سے بادام قبض کشائی کے لیے مفید ہے۔ رات کو سوتے وقت اگر ۱۱ سے ۱۵ بادام کھائے جائیں تو بہترین قبض کشائی ہوتی ہے۔ جن لوگوں کا معدہ کمزور ہو وہ باداموں کے ساتھ ایک چمچ سونف بھی استعمال کریں۔
٤۔ آلو بخارہ اس سلسلے میں ایک بہترین پھل ہے۔ قبض کے ازالہ کے لیے ۷ آلو بخارے استعمال کرنا چاہئیں۔
یا ۳ آموں کا میٹھا رس نکال کر رات کو سوتے وقت دودھ سے لیا جائے تو صبح اجابت کھل کر ہوتی ہے۔
٦۔ قبض دور کرنے کے لیے انجیر ایک بہترین پھل ہے۔ رات کو انجیر کے ۳ دانے پانی میں بھگو ئیں اور صبح نہار منہ صاف کر کے کھائیں۔ قبض ختم ہو جائے گی۔
٧۔اسبغول کا چھلکا گرم دودھ میں ڈال کر رات میں پینا بھی بہت مفید ہے۔
خلاصہ کلام
اللہ کی دی ہوئی ہر خالص اور حلال چیز کھائیں لیکن اسکی مقدار کا خیال رکھیں۔اور جو چیز اپنی اصل شکل میں کھائی جائے وہ اتنی ہی فائدے مند ہوتی ہے ناکہ ریفائینڈ اشیاء۔
اللہ سے دعا ہے کہ آپ کو اور تمام مسلمانوں کو تمام بیماریوں سے محفوظ رکھے۔امین
➖➖➖➖
از قلم
ڈاکٹر مدیحہ
انچارج شعبہ طب و صحت
مرکز الحریم
Qabaz k bary main bht Informative tehreer Hy ……. Hmain is bimari Sy awareness hona zrori Hy… Thanks Dr Madiha and thanks markaz Al- Hareem
ماشاءاللہ بہت ضروری اور اھم معلومات ہیں جزاک اللہ خیرا کثیرا