مرکز الحریم
تعلیم نسواں کا اصلاحی، تحقیقی اور ادبی ادارہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
قال اللہ تعالی : يَرْفَعِ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْكُمْۙ وَالَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ ( سورۃ المجادلۃ : 11)
قال رسول اللہ ﷺ: مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ ۔ روى البخاري( 71)
مرکز الحریم خواتین کی بالخصوص دینی راہ نمائی اور بالعموم دیگر تمام علوم قنون کی تربیت و تعلیم کا ایک ادارہ ہے جہاں خواتین گھر بیٹھے ماہر اساتذہ کی نگرانی میں تیار کئے گئے بھت سے علوم وفنون پر دسترس حاصل کر رھی ھیں ۔
مرکز الحریم کا قیام اور نظم علم وفن حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کی علمی ذوق کی تشنگی کو تسکین بخشنے کے لئے ترتیب دیا گیا ہے ،جس میں بنیادی کوشش یہ ہے کہ موثر اور بہترین تعلیم انہیں گھر بیٹھے با سہولت فراہم کی جاسکے اور جہاں وہ باسہولت بغیر کسی زمانی و مکانی محدودیت کے علمی مواد تک رسائی حاصل کرسکیں ۔ علاوہ ازیں ہر طبقہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والی خواتین کا یہاں بالعموم خیر مقدم کیا جاتا ہے اور دینی مدارس کی فاضلات کے لئے خصوصی نشستوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جہاں وہ نا صرف مزید علمی پختگی حاصل کرتی ہیں بلکہ وہ تمام معاصر علوم و فنون بھی سیکھتی ہیں جو معاشرے میں ان کا مقام مزید مضبوط کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔
اور اس کے لئے برقی طریقہ کار کے مطابق بہترین اور اعلی معیارات کی بنیاد پر قابل ترین خواتین کا انتخاب کیا جاتا ہے اور ماہر اساتذہ و معلمات کی زیر نگرانی ان کے تمام تعلمیی مراحل ترتیب دیے جاتے ہیں ۔
یہاں کی کسی بھی نشست میں شرکت کرنے والی ہر طالبہ کو موضوع پر گرفت سکھائی جاتی ہے اور انہیں اس فن کا ماہر بنایا جاتا ہے اور عملی مشقوں کی ذریعے ان کے فن کو مزید پرکھا اور انہیں معاشرے میں اسے پیش کرنے کے لئے تیار کیا جاتا ہے ۔
صنفِ نازک کی دینی و دنیاوی تمام ترین ضرورتوں کے مطابق یہاں مختلف نشستوں کا انعقاد کیا جاتا ہے ، جو طویل اور مختصر دورانیوں پر محیط ہوتی ہیں ۔
محقق اور قابل معلمات واساتذہ کی زیر نگرانی برقی طریقہ کار کے مطابق علمی نشستوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جس کی تفصیل حسب ِ ذیل ہے ۔
مرکز الحریم کے نظم کے مطابق خواتین کو باقاعدہ داخلہ ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد شامل کیا جاتا ہے ۔تعلیمی دورانیے میں ان کی مکمل نگرانی اور حاضری کی یقین دہانی کی جاتی ہے۔
نشستوں کے دوارانیے کے مطابق ان کے امتحانات ہوتے ہیں اور کامیاب طالبات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ اس کے بعد حاصل کردہ فن کو مزید وسعت دینے کے لئے انہیں مرکز الحریم کی جانب سے مختلف مواقع مہیا کئے جاتے ہیں جہاں وہ اپنے علمی فن کو مزید نکھار سکیں ۔
شیخ ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ دامت فیوضہم ، استاد الحدیث مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ، مرکز امیر انٹرنیشنل ختم نبوت ( مکہ مکرمہ) مرکز الحریم کی سرپرستی فرما رہے ہیں
- ٭ خواتین کے لئے تعلیمی تربیتی اور فلاحی خدمات
- ٭ خواتین کے لئے درس قرآن اور درس حدیث کی مجالس
- ٭ تجوید القرآن ، اور قراءۃ کے کورسز
- ٭ فہم و فقہی مسائل کی مجالس
- ٭ مختلف زبانوں کے سیکھنے کے لئے نشستیں
- ٭ کمپیوٹر سیکھنے کے مختلف کورسز
- ٭ مختصر اور طویل دورانیے کے بالمشافہہ اور آن لائن نشستیں
- ٭ بے سہارا خواتین کے لئے خود کفالتی منصوبے
- ٭ کتب و رسائل کے ساتھ ساتھ پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میذیا کے ذریعے شعور و آگاہی
- ٭ دیگر فنی اصلاحی، ادبی و سماجی سرگرمیاں
تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور میں خواتین نے انفرادی طور پر معاشرے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، یوں کہنا بے جا نہ ہوگا کہ دورِ حاضر میں بھی خواتین اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں ، بالخصوص تعلیم و تعلم کے میدان میں خواتین کی ترقی و کوشش قابلِ ذکر ہے، تعلیم کے متعلق ایک مشہور قول ہے کہ ” علم حاصل کرو خواہ تمہیں چین جانا پڑے۔
دینی مدارس کی فاضلات کے لئے اس پر عمل کرنا قدرے مشکل ہے اگرچہ عصر حاضر میں دنیا بھی میں دینی مدارس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں کہ دینی مدارس کی فاضلات کا موجودہ معاشرتی تقاضوں سے ہم آہنگی نہ ہونے کی بابت مختلف قسم کے نظریات اور مکالمے ہورہے ہیں ۔
ایسے میں اس بات کی اشد ضرورت محسوس ہوئی کہ فاضلات کے لئے ایسا علمی و تربیتی ماحول تشکیل دیا جائے جو انہیں دینی علوم میں رسوخ کے ساتھ ساتھ معاشرتی تقاضوں کے مطابق عملی میدان میں مؤثر بنائے ۔
ایسے میں مرکز الحریم کے نام سے سنہء 2019 میں حیا حریم نے ایک ورچوئل ادار ے کا آغاز کیا جو عالمی سطح پر دینی مدارس کی فاضلات کا نمائندہ ادارہ مانا گیا اور اپنے آغاز سے لے کر آج تک دینی مدارس کی فاضلات کو مختلف شعبہ جات میں علمی صلاحیتوں کی ادائیگی کے لئے تیار کر رہا ہے
علم کی وسعت انداز و افکار میں ٹھہراؤ پیدا کرتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ مر کز الحریم نے تین سال کے عرصے میں مختلف دینی مدارس کی فاضلات کو علومِ اسلامیہ کے مختلف مضامین میں تخصص کر وایا ہے اور اس سے استفادہ کرنے والی فاضلات کی تعداد 143 ہے۔
مرکز الحریم ان گنت شعبوں میں خواتین کی تعلیمی و سماجی خدمات سر انجام دے چکا ہے
قرآن و حدیث کے دروس اور فقہی مجالس کا انعقاد ماہانہ بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔
مختصر دورانیے کے بے شمار کورسز کروائے جاتے ہیں ۔
اضافی صلاحیتیں سکھانے کی نشستوں کا اجراء ہوتا ہے ۔
معاشی طور پر کمزور خاندانوں کی کفالت و تعاون کے منصوبہ جات تشکیل دئے جاتے ہیں اور انہیں انفرادی طور پر امداد فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
جدید عصری تقاضوں کی مطابق شعور وآگہی بیدار کرنے کے لئے باہمی مکالمے اور تحقیقی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاتا ہے
طویل دوارنیے کے علمی و تحقیقی کورسز مرکز الحریم کا خاصہ ہیں جن میں فاضلات کو مندرجہ بالا پہلؤوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
شعبہء تخصصات
تخصص فی علوم القراءت۔ دورانیہ: دو سال
تخصص فی علوم القرآن والتفسیر۔ دورانیہ : ایک سال
تخصص فی الحدیث و علومھا ۔ دورانیہ : ایک سال
تخصص فی الفقہ والافتاء۔ دورانیہ : ایک سال
تخصص فی السیرۃ والتاریخ ۔ دورانیہ : ایک سال
تخصص فی علوم الادیان ۔ دورانیہ: ایک سال
تخصص فی الدعوۃ والثقافۃ۔ دورانیہ : ایک سال
تخصص فی اللغۃ العربیۃ۔ دورانیہ : ایک سال
حیا حریم کا تعلق ایک مذہبی وعلمی گھرانے سے ہے،ان کے والد مولانا عبدالمجید رحمہ اللہ جید علماء کرام میں شمار کئے جاتے تھے ، موصوفہ نے درسِ نظامی جامعہ بنوریہ عالمیہ سے کرنے کے بعد تخصص فی الفقہ والافتاء کیا اور دو سال تک جامعہ بنوریہ کے تخصص فی الفقہ والافتاء میں معاونہ مدرسہ کے طور پر خدمات سر انجام دیں ۔
دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے باقاعدہ ایم اے کیا اور مزید عضری تعلیم حاصل کرنے کے لئے جامعہ اسلامیہ عالمیہ اسلام آباد کا رخ کیا اور علوم القرآن والتفسیر میں ایم فل مکمل کیا اور اسی مضمون میں پی ایچ ڈی اختیار کی۔
حیا حریم شروع ہی سے سماجی سرگرمیوں سے وابستہ رہی ہیں ، اسی بناء پر مولانا ابن الحسن عباسی صاحب کی نگرانی میں شائع ہونے والے مشہور ڈائجسٹ ماہنامہ حیا کی ادارت 2011 سے 2018 تک مستقل سنبھالی اور کثیر تعداد میں معاشرتی و اصلاحی افسانے، تحریریں اور مضامین تحریر کئے اور دیگر علمی و تحقیقی مجلات و رسالوں میں مقالات بھی شائع ہوئے ۔